عمران خان کے خلاف غلط باتیں کیوں کیں؟ پی ٹی آئی وکلاء نے خاور مانیکا پر عدالت میں ہی تھپڑوں کی بارش کر دی
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے بارے میں دوران عدت نکاح کیس کی سماعت کے دوران سخت جملے اور قابل اعتراض الفاظ استعمال کر نے پر وکلا نے خاور مانیکا پر حملہ کرتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنا دیا ۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عدت میں نکاح کیس کی سماعت ہوئی جس دوران خاور مانیکا نے بیان دیتے ہوئےعمران خان کے بارے میں نہایت سخت اور غیر مناسب الفاظوں کا استعمال کیا جس پر پی ٹی آئی کے وکلا
شدید غصے میں آ گئے۔سماعت کے بعد جیسے ہی فاضل جج اٹھ کر چیمبر میں بئے تو پی ٹی آئی کے وکلا نے کمرہ عدالت میں انہیں بوتلیں مارنا شروع کر دیں اور احاطہ عدالت میں تھپڑ بھی مارے ۔ خاور مانیکا وکلا کے حملے کے بعد زمین پر گر پڑے ۔جس کے بعد کچھ وکلا نے انہیں وہاں سے نکلنے میں مدد کی
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند کی جانب سے عدت کے دوران عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیل پر محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنایا جانا ہے، جس پر دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل رضوان عباسی اور خاور مانیکا عدالت پہنچے۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے
خلاف دورانِ عدت نکاح کیس میں خاور مانیکا کی جانب سے جج پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا ۔دوران سماعت خاور مانیکا نے عدالت میں کہا کہ میں آپ سے فیصلہ نہیں کروانا چاہتا، مجھے لگتا ہے آپ انفلوئنس ہوئے پڑے ہیں، آپ فیصلہ نہ دیں۔ خاور مانیکا نے دوران سماعت اپنا وکیل تبدیل کرنے کی استدعا کردی اور جج پر عدم اعتماد کا اظہار کردی
سماعت کے آغاز پر خاور مانیکا نے عدالت سے استدعا کی کہ مجھے بولنے کی اجازت دی جائے۔ میرے وکیل میرے جذبات کو واضح نہیں کر پا رہے، جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ آپ اپنے وکیل کو بات کرنے دیں۔خاور مانیکا نے بتایا کہ میرے 2 وکیل
ہیں جو میرے علاقے سے ہیں۔ ہر روز میرے بارے میں باتیں پھیلائی جارہی ہیں۔ میری بیٹی کی طلاق کے بارے میں باتیں پھیلائی جارہی ہیں۔ جعلی طلاق لیٹر بنا کر سوشل میڈیا پر پھیلایا جا رہا ہے۔ کچھ دنوں سے چہ میگوئیاں ہورہی ہیں۔ آج یہ بات ہورہی ہے کہ وہ سابق وزیراعظم ہے، اس کی عزت ہے تو غریب آدمی کی کیوں نہیں؟
خاور مانیکا نے عدالت میں کہا کہ میں نے یکم جنوری کا نکاح نامہ عدالت میں دیکھا۔ مجھے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ غریب آدمی کی بات بھی سنیں۔ مجھے اس عدالت پر یقین نہیں ہے، مجھے صرف اللہ پر یقین ہے۔ مجھے غریب سمجھ کر سوچیں کہ میرے گھر کے ساتھ کیا ہوا ہے، میرا گھر تباہ ہوگیا۔خاور مانیکا نے کہا کہ میں آپ سے فیصلہ نہیں کروانا چاہتا۔ مجھے لگتا ہے آپ انفلوئنس ہوئے پڑے ہیں۔ آپ فیصلہ نہ دیں۔ خاور مانیکا نے کہا کہ رضوان عباسی دلائل نہ دیں۔ اس موقع پر خاور مانیکا نے اپنا وکیل تبدیل کرنے کی استدعا کردی
دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر نے کہا کہ انہوں نے کوئی بات قانون کے مطابق نہیں کی۔ آپ کیس کی کارروائی مکمل کرچکے ہیں۔جج نے رضوان عباسی کو ہدایت کی کہ آپ مانیکا صاحب کے ساتھ بات کرلیں، جس پر خاور مانیکا نے کہا کہ میں ان سے بات نہیں کرنا چاہتا، آپ ہمارا کیس ٹرانسفر کردیں، جس پر جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ اس اسٹیج پر میں کیس ٹرانسفر نہیں کر سکتا۔ خاور مانیکا نے کہا کہ ہمارا بچا ہوا گھر بھی تباہ کیا جا رہا ہے۔ ہاتھ باندھ کر کہتے ہیں اللہ اور اس کے رسول کے حکم پر فیصلہ دیں