روزانہ کھائی جانے والی وہ چیز جو پیٹ پھولنے، موٹاپے، بلڈ پریشر اور گردوں کے امراض کا شکار بناسکتی ہے
نمک بنیادی طور پر کھانے کا ذائقہ بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جس کا 60 فیصد حصہ کلورائیڈ اور 40 فیصد سوڈیم پر مشتمل ہوتا ہے۔
قدرتی غذاؤں میں بھی سوڈیم کی معمولی مقدار موجود ہوتی ہے اور روزانہ کچھ مقدار میں نمک کا استعمال جسم کے لیے اہم ہوتا ہے۔
اس سے مسلز کو سکون ملتا ہے، اعصاب مضبوط ہوتے ہیں جبکہ جسم کے اندر پانی اور منرلز کا توازن برقرار رہتا ہے۔
مگر ہمارے جسم کو روزانہ بہت کم مقدار میں نمک کی ضرورت ہوتی ہے اور عالمی ادارہ صحت نے دن بھر میں 5 گرام (ایک چائے کے چمچ) نمک کے استعمال کا مشورہ دیا ہے
عالمی ادارہ صحت نے 2023 میں ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ غذا میں نمک کے زیادہ استعمال کے نتیجے میں دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں اموات ہوتی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نمک جسم کے لیے ایک اہم غذائی جز ہے مگر اس کا زیادہ استعمال ہائی بلڈ پریشر کا شکار بناکر امراض قلب، فالج، ہارٹ اٹیک اور قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھاتا ہے، ہر سال دنیا بھر میں لگ بھگ 20 لاکھ اموات دل کی شریانوں سے جڑے امراض سے ہوتی ہیں